بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے انڈیا بلاک سے ڈرامائی طور پر الگ ہونے کے بعد، اپوزیشن اتحاد انڈیا بلاک کے لئے چندی گڑھ میئر کے انتخاب کو اپنی سیاسی طاقت دکھانے کا پہلا امتحان سمجھا جا رہا تھا۔ تاہم، بی جے پی نے اپنی سیاسی طاقت اور اور ریاستی پاور کا استعمال کرتے ہوئے نتائج کو دھوکے سے اپنے حق میں تبدیل کرلیا ۔ میڈیا خبروں کے مطابق ، بی جے پی کے منوج سونکر نے چندی گڑھ میئر کے انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے مسٹر کمار کو چار ووٹوں کے معمولی فرق سے شکست دے دی۔ بی جے پی کو کانگریس اور عام آدمی پارٹی کی طرف سے ایک مشترکہ چیلنج کا سامنا تھا ، جنہوں نے میئر اور دیگر عہدوں کے لئے مشترکہ امیدوار کھڑے کیے تھے ۔
الیکشن فراڈ
توقع کی جارہی تھی کہ یہ انتخاب انڈیا بلاک کے امیدوار کے لئے آسان جیت ہوگی کیونکہ بی جے پی کے پاس صرف 14 کونسلر تھے ، جبکہ عام آدمی پارٹی کے پاس 13 اور کانگریس کے پاس سات کونسلر تھے۔ اس طرح کل ملاکر انکے پاس کل بیس ووٹ تھے ۔ تاہم، بی جے پی دھوکہ دہی اور فریب کا سہارا لے کر جیت چھیننے میں کامیاب رہی۔ انڈیا بلاک کے کونسلروں کی جانب سے ڈالے گئے آٹھ ووٹوں کو پریزائیڈنگ افسر نے غیر قانونی قرار دے دیا۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے الزام عائد کیا کہ بیلٹ پیپرز کے ووٹ ڈالنے کے بعد ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی – انہوں نے دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا۔ انڈیا بلاک نے انتخابات کے نتیجے کو چیلنج کرنے کے لئے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے بھی رجوع کرلیا ہے ۔
رد عمل
بی جے پی کو انتخابی مشینری کے بے دریغ غلط استعمال اور جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی پر اپوزیشن رہنماؤں اور سول سوسائٹی کی جانب سے شدید تنقید کا نشان بنایا گیا ۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بی جے پی پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ پارٹی قومی انتخابات جیتنے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، "یہ بہت پریشان کن ہے۔
चंडीगढ़ मेयर चुनाव में दिन दहाड़े जिस तरह से बेईमानी की गई है, वो बेहद चिंताजनक है। यदि एक मेयर चुनाव में ये लोग इतना गिर सकते हैं तो देश के चुनाव में तो ये किसी भी हद तक जा सकते हैं। ये बेहद चिंताजनक है।
— Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) January 30, 2024
کانگریس صدر ملکا ارجن کھرگے نے کہا کہ بی جے پی نے مہاتما گاندھی کی برسی کے موقع پر جمہوریت اور آئین کی تمام اقدار کا قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چنڈی گڑھ کے میئر کے انتخابات میں بی جے پی کی اقتدار کی ہوس واضح ہے اور متنبہ کیا کہ بی جے پی آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بھی اسی طرح دھوکہ دہی کرنے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے اپنے x ہینڈل پر لکھا کہ ”
چنڈی گڑھ کے میئر انتخابات میں بی جے پی کے کہنے پر انتخابی مشینری کا بے دریغ غلط استعمال آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں لوگوں کے اعتماد کو مزید ختم کر دے گا۔
جیسا کہ میں نے کل کہا تھا کہ 2024 ہمارے لیے جمہوریت کو بچانے کا آخری موقع ہے۔ اگر ہم بی جے پی سے بچانے کے لیے اکٹھے نہیں ہوئے تو ہماری آنے والی نسلیں پچھتائیں گی۔
گاندھی جی کے #شہادت کے دن پر، گوڈسے کی پوجا کرنے والی بی جے پی نے جمہوریت اور آئین کی تمام اخلاقیات کا قتل کیا ہے۔”
The brazen misuse of electoral machinery at the behest of BJP in the Chandigarh Mayoral polls will further erode the confidence of people in free and fair elections.
As I said yesterday, 2024 is the last chance for us to save Democracy. If we do not come together, to save it…
— Mallikarjun Kharge (@kharge) January 30, 2024
جمہوریت کا قتل
چندی گڑھ کے میئر انتخابات میں بی جے پی کی جیت نے جمہوری نظام اور اپوزیشن جماعتوں کی کمزوری کو بھی بے نقاب کیا ہے ۔ بی جے پی نے یہ دکھا دیا ہے کہ وہ اپنے ایجنڈے کے مطابق قوانین کو کسی بھی حد تک جھکا سکتی ہے اور حقائق کو توڑ مروڑ سکتی ہے، اور یہ کہ اسے عوام کے مینڈیٹ یا آئینی اقدار کا کوئی احترام نہیں ہے۔ چندی گڑھ میئر کے انتخابات نے ہندوستان میں جمہوریت کے مستقبل کے لئے ایک خطرناک مثال پیش کی ہے۔