چمپائی سورین نے اعتماد کا ووٹ جیت لیا

جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی میں جے ایم ایم کی قیادت والے اتحاد  نے  47 و و ٹوں کے  ساتھ اعتماد کا ووٹ جیت لیا ہے۔29 وو ٹ مخالفت میں پڑے۔ جے ایم ایم کے 27، کانگریس کے 17 اور آر جے ڈی اور سی پی ایم ایل کے ایک ایک ایم ایل اے نے حکومت بنانے کے جے ایم ایم کے دعوے کی حمایت کی۔ لہٰذا چمپائی سورین نے اعتماد کا ووٹ جیت لیا۔ اس طرح وہ   ریاست جھارکھنڈ کے نئے وزیر اعلی بن گئے ہیں ۔

چمپائی سورین کی جانب سے موشن پیش کیے جانے کے بعد بحث  کی  شروعات ہوئی ۔ بحث کے دوران سابق چیف منسٹر ہیمنت سورین نے الزام عائد کیا کہ راج بھون ان کی گرفتاری میں براہ راست ملوث ہے۔ عدالت نے انہیں موشن میں حصہ لینے اور ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دی تھی ۔

اگر یہ سچ ہے ،اوراس اسکے  سچ ہونے کا امکان  زیادہ  ہے   تو یہ بی جے پی حکومت کے تحت حزب اختلاف کی حکمرانی والی ریاستوں میں   ایک تشویش ناک  بات ہے ۔ حالت  یہ ہے کہ یہ  گورنر نہ صرف منتخب حکومت کے روزمرہ کے کاموں میں رکاوٹ ڈالتے ہیں بلکہ ایسے حالات پیدا ہونے کی صورت میں اسے گرانے میں بھی بڑا کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اس عہدے کا کھلم کھلا غلط استعمال ہے۔


یہ بھی پڑھیں:جھارکھنڈ میں گورنر صاحب لاپتہ


اعتماد  موشن  پر بحث کے دوران ہیمنت سورین نے چیلنج کیا کہ اگر وہ زمین کے دستاویزات کی مبینہ جعلسازی میں قصوروار ثابت ہوئے تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔

ہیمنت سورین پہلے وزیر اعلیٰ نہیں تھے جنہیں  ابھی گرفتار کیا گیا ہے ۔ ہیمنت کے والد سیبو سورین جو مرکزی وزیر اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ دونوں رہے ہیں، کو 2006 میں ان کے پرسنل سکریٹری ششی ناتھ جھا کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور   انکو   جانچ میں مجرم  بھی پایا  گیا تھا۔ جسکے  بعد  انہیں  عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ایک اور سابق وزیر اعلی مدھو کو  ڑ ا کو  2017 میں کوئلہ گھوٹالے میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔اس طرح جھارکھنڈ میں ہائی پروفائل گرفتاریوں  اور سزا کی  ایک تاریخ ہے۔

انگریزی میں پڑھیں 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top